فیصلے لمحات کے نسلوں پہ بھاری ہو گئے
فیصلے لمحات کے نسلوں پہ بھاری ہو گئے
باپ حاکم تھا مگر بیٹے بھکاری ہو گئے
دیویاں پہنچیں تھیں اپنے بال بکھرائے ہوئے
دیوتا مندر سے نکلے اور پجاری ہو گئے
روشنی کی جنگ میں تاریکیاں پیدا ہوئیں
چاند پاگل ہو گیا تارے بھکاری ہو گئے
رکھ دیے جائیں گے نیزے لفظ اور ہونٹوں کے بیچ
ظل سبحانی کے احکامات جاری ہو گئے
نرم و نازک ہلکے پھلکے روئی جیسے خواب تھے
آنسوؤں میں بھیگنے کے بعد بھاری ہو گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.