فلک سے چاند چمن سے گلاب لے آئے
فلک سے چاند چمن سے گلاب لے آئے
کہاں سے کوئی تمہارا جواب لے آئے
ہزار رنگ ہیں حسن و جمال کے لیکن
وہ رنگ اور ہے جس کو شباب لے آئے
عجیب طرفہ تماشا ہے زندگی میری
خوشی بھی آئے تو غم بے حساب لے آئے
ترے خمیر میں شامل ہے گمرہی ورنہ
فلک سے کتنے پیمبر کتاب لے آئے
ادھر وہ تشنہ لبی ہے کہ جاں بہ لب ہیں ہم
ادھر وہ دست کرم پر سراب لے آئے
اسی کی آج بھی رہتی ہیں منتظر آنکھیں
جو آ بھی جائے تو صد اضطراب لے آئے
یہ شعر گوئی ہے اخلاقؔ کوئی کھیل نہیں
کرے وہ مشق جو چھلنی میں آب لے آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.