فقط محنت مشقت کا نتیجہ کم نکلتا ہے
فقط محنت مشقت کا نتیجہ کم نکلتا ہے
دعا جب ماں کی شامل ہو تو پھر زمزم نکلتا ہے
کہیں پر بھی سنبھلنے کی یہ مہلت ہی نہیں دیتا
کنار وقت سے ہر حادثہ اک دم نکلتا ہے
محبت کے سفر میں جب کہیں پر موڑ آ جائے
سنا یہ ہے وہیں سے ہجر کا موسم نکلتا ہے
سفر کا مرحلہ جو ہو جہاں پر لکھ دیا جائے
اسی منزل پہ آ کر زندگی کا دم نکلتا ہے
بہت کمزور ہوتا ہے کہیں پر خون کا رشتہ
کہیں اک کاغذی رشتہ ہی مستحکم نکلتا ہے
یہ کیسی وادئ غربت سے وابستہ ہوئے ہم لوگ
جہاں سردی میں سورج بھی بہت کم کم نکلتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.