فقط قیام کا مطلب گزر بسر کوئی ہے
فقط قیام کا مطلب گزر بسر کوئی ہے
میں رہ رہا ہوں جہاں پر، وہ میرا گھر کوئی ہے
جوان لو پہ نہ جا، نو دمیدہ ضو پہ نہ جا
چراغ وعدہ ہے، جلتا یہ عمر بھر کوئی ہے
وہ پاس بیٹھ بھی جائے تو کیا کہوں اس سے
جو داستان سنانی ہے، مختصر کوئی ہے
کہیں سے شوق تماشا میں آ گیا ہوگا
جو دل کو دیکھنے آیا ہے، چارہ گر کوئی ہے
جو کٹ رہی ہے تری چشم بے نہایت میں
رہ حیات ہے ساری، رہ سفر کوئی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.