فقیہ شہر سے رشتہ بنائے رہتا ہوں
فقیہ شہر سے رشتہ بنائے رہتا ہوں
شریف گھر کا ہوں عزت بچائے رہتا ہوں
مگر یہ راہ تو اس طرح طے نہیں ہوگی
میں دونوں پاؤں زمیں پر جمائے رہتا ہوں
اکیلے شخص پہ دشمن دلیر ہوتے ہیں
تو ساتھ میں کوئی قصہ لگائے رہتا ہوں
بنائے کچھ نہیں بنتی زمیں پہ جب مجھ سے
تو آسمان کو سر پر اٹھائے رہتا ہوں
ابھی کہاں کوئی نوبت ہے مرنے جینے کی
ذرا عزیزوں کو یوں ہی ڈرائے رہتا ہوں
کسی فقیر کے تعویذ کی طرح زیدیؔ
میں زیر سنگ تمنا دبائے رہتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.