Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فرار کے لیے جب راستہ نہیں ہوگا

عتیق اللہ

فرار کے لیے جب راستہ نہیں ہوگا

عتیق اللہ

MORE BYعتیق اللہ

    فرار کے لیے جب راستہ نہیں ہوگا

    تو باب خواب بھی کیا کوئی وا نہیں ہوگا

    اک ایسے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھا جائے

    جہاں کسی کو کوئی جانتا نہیں ہوگا

    وہ بات تھی تو کئی دوسرے سبب بھی تھے

    یہ بات ہے تو سبب دوسرا نہیں ہوگا

    یوں اس نگاہ کو اپنی کشادہ رکھتے ہیں

    کہ اس کے بعد کبھی دیکھنا نہیں ہوگا

    جو تنگ ہوتے گئے قلب ہائے سینہ مقام

    کوئی مقام مقام دعا نہیں ہوگا

    کوئی زمین تو ہوگی تری زمینوں پر

    ہمارے جیسا کوئی نقش پا نہیں ہوگا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے