Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فروغ مہر سے رندوں کا آخر کام کیا ہوگا

ناطق لکھنوی

فروغ مہر سے رندوں کا آخر کام کیا ہوگا

ناطق لکھنوی

MORE BYناطق لکھنوی

    فروغ مہر سے رندوں کا آخر کام کیا ہوگا

    زمیں پر دور چلتا ہے فلک پر جام کیا ہوگا

    یہ میں جانوں کہ میں نے کیوں کیا آغاز الفت کا

    یہ وہ جانیں کہ اس آغاز کا انجام کیا ہوگا

    ترا ترک ستم تمہید ہے ترک تعلق کی

    مجھے اس دل شکن آرام سے آرام کیا ہوگا

    پریشاں میں نہیں لیکن جفا پر تم پشیماں ہو

    وفا پر میری اس سے بڑھ کے اور الزام کیا ہوگا

    شرابی ہے وہی رگ رگ میں جس کی قدرتی مے ہو

    نہ ہو کیف آفریں جو دل وہ مے آشام کیا ہوگا

    خوشی ہوگی دوامی غم زدوں کو جب کبھی ہوگی

    جسے ہر وقت ہو آرام اسے آرام کیا ہوگا

    گماں تھا نیک مجھ پر نیک لوگوں کا سو اب تک ہے

    مگر اب میں کہاں ناطقؔ مجھے الہام کیا ہوگا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے