Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فرض برسوں کی عبادت کا ادا ہو جیسے

ظہیر کاشمیری

فرض برسوں کی عبادت کا ادا ہو جیسے

ظہیر کاشمیری

MORE BYظہیر کاشمیری

    فرض برسوں کی عبادت کا ادا ہو جیسے

    بت کو یوں پوج رہے ہیں کہ خدا ہو جیسے

    ایک پر پیچ غنا ایک حریری نغمہ

    ہائے وہ حسن کہ جنگل کی صدا ہو جیسے

    عشق یوں وادئ ہجراں میں ہوا محو خرام

    خارزاروں میں کوئی آبلہ پا ہو جیسے

    عارضوں پر وہ ترے تابش پیمان وفا

    چاندنی رات کے چہرے پہ حیا ہو جیسے

    اس طرح داغ دمکتے ہیں دل وحشی پر

    قیس کے جسم پہ پھولوں کی عبا ہو جیسے

    کتنا دل کش ہے تری یاد کا پالا ہوا اشک

    سینۂ خاک پہ مہتاب گرا ہو جیسے

    رت جگے وہ بھی نشاط غم محبوب کے ساتھ

    حسن والوں نے بڑا کام کیا ہو جیسے

    ہجر کی رات عجب رنگ ہے پیمانے کا

    دست مے خوار میں بجھتا سا دیا ہو جیسے

    خاک دل پر ترے سیال تصور کا خرام

    ریگ صحرا پہ رواں باد صبا ہو جیسے

    آج اس شوخ کی چتون کا یہ عالم ہے ظہیرؔ

    حسن اپنی ہی اداؤں سے خفا ہو جیسے

    مأخذ :
    • کتاب : Range-e-Gazal (Pg. 272)
    • Author : shahzaad ahmad
    • مطبع : Ali Printers, 19-A Abate Road, Lahore (1988)
    • اشاعت : 1988

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے