Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فصیل صبر میں روزن بنانا چاہتی ہے

ارشد عبد الحمید

فصیل صبر میں روزن بنانا چاہتی ہے

ارشد عبد الحمید

MORE BYارشد عبد الحمید

    فصیل صبر میں روزن بنانا چاہتی ہے

    سپاہ طیش مرے دل کو ڈھانا چاہتی ہے

    لپٹ لپٹ کے شجر کو لبھانا چاہتی ہے

    ہر ایک بیل محبت جتانا چاہتی ہے

    ریال خواب لٹاتی ہے دونوں ہاتھوں سے

    امیر شوق مجھے آزمانا چاہتی ہے

    مرا ہی سینہ کشادہ ہے چاہتوں کے تئیں

    تفنگ درد مرا ہی نشانا چاہتی ہے

    میں اپنے آپ کو بھی دیکھنے سے قاصر ہوں

    یہ شام ہجر مجھے کیا دکھانا چاہتی ہے

    کھلا کہ ساحل دریا پہ میں پہنچ ہی گیا

    تو یہ انا مجھے صحرا میں لانا چاہتی ہے

    نمو کو روک قلم کو لگام دے ارشدؔ

    کہ یہ غزل ترے پردے اٹھانا چاہتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے