فسردہ ہو کے میخانے سے نکلے
فسردہ ہو کے میخانے سے نکلے
یہاں بھی اپنے بیگانے سے نکلے
شفق کا رنگ گہرا کر گئے اور
جو شعلے میرے کاشانے سے نکلے
ذرا اے گردش دوراں ٹھہرنا
وہ نکلے رند میخانے سے نکلے
غم دل کا اثر ہر بزم میں ہے
سب افسانے اس افسانے سے نکلے
کیا آباد ویرانے کو ہم نے
ہمیں آباد ویرانے سے نکلے
جو پہنچے دار تک منصور تھے وہ
ہزاروں رند میخانے سے نکلے
نکلتے ہم نہ غم خانے سے اخترؔ
حسیں موسم کے بہکانے سے نکلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.