فضا ہوتی غبار آلودہ سورج ڈوبتا ہوتا
فضا ہوتی غبار آلودہ سورج ڈوبتا ہوتا
یہ نظارہ بھی دل کش تھا اگر میں تھک گیا ہوتا
ندامت ساعتیں آئیں تو یہ احساس بھی جاگا
کہ اپنی ذات کے اندر بھی تھوڑا سا خلا ہوتا
گزشتہ روز و شب سے آج بھی اک ربط سا کچھ ہے
وگرنہ شہر بھر میں مارا مارا پھر رہا ہوتا
عجب سی نرم آنکھیں گندمی آواز خوشبوئیں
یہ جس کا عکس ہیں اس شخص کا کچھ تو پتہ ہوتا
مسائل جیسے اب درپیش ہیں شاید نہیں ہوتے
اگر کار جنوں میں نے سلیقے سے کیا ہوتا
- کتاب : کتاب گمراہ کررہی ہے (Pg. 22)
- Author :شہرام سرمدی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.