Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فضا میں بکھرے ہوئے رنگ جھلملاتے کیا

ممتاز راشد

فضا میں بکھرے ہوئے رنگ جھلملاتے کیا

ممتاز راشد

MORE BYممتاز راشد

    فضا میں بکھرے ہوئے رنگ جھلملاتے کیا

    وہی ہوا تھی چراغوں کو پھر جلاتے کیا

    شکستہ جسم تھا سورج کا قہر جھیلے ہوئے

    برستے ابر کے چھینٹے ہمیں جگاتے کیا

    تمام دور کی لہریں تھیں خواب کی صورت

    بجا تھی پیاس سرابوں میں ڈوب جاتے کیا

    ہر ایک لمحہ تھا اپنے ہی عکس سے دھندلا

    گزرتے وقت کو ہم آئنہ دکھاتے کیا

    لبوں پہ جم گئی دیوار و در کی خاموشی

    تمام شہر تھا ویراں صدا لگاتے کیا

    یہاں بھی کس کو تھی امید پار اترنے کی

    ندی جو راہ میں ملتی تو لوٹ آتے کیا

    بھٹک رہے ہیں زمانے سے غم کے صحرا میں

    اب اور اس کی صدا کا فریب کھاتے کیا

    تمام عمر گزاری رواں دواں راشدؔ

    تھے برگ خشک کہیں پر قدم جماتے کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے