Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فضا میں دائرے بکھرے ہوئے ہیں

وجد چغتائی

فضا میں دائرے بکھرے ہوئے ہیں

وجد چغتائی

MORE BYوجد چغتائی

    فضا میں دائرے بکھرے ہوئے ہیں

    ہم اپنی ذات میں الجھے ہوئے ہیں

    ہزار خواہشوں کے بت ہیں دل میں

    مگر بت بھی کبھی سچے ہوئے ہیں

    شناسائی محبت بے وفائی

    یہ سب کوئی مرے دیکھے ہوئے ہیں

    ہے ان کا ذکر اتنا محفلوں میں

    ہم اپنی داستاں بھولے ہوئے ہیں

    ہوئی ہے ثبت ان پر مہر عالم

    وہی جو فیصلے دل سے ہوئے ہیں

    یہ دل جب تک ذرا ٹھہرا ہوا ہے

    اسی کے دم سے ہم ٹھہرے ہوئے ہیں

    جلاؤ دل کہ ہر سایہ ہو روشن

    اندھیرے چین سے بیٹھے ہوئے ہیں

    جو آنسو وقت رخصت تھے امانت

    وہ اب تک روح میں تیرے ہوئے ہیں

    بہت لوگوں نے کی ہے درد مندی

    مگر یہ زخم کب اچھے ہوئے ہیں

    گزر جاتے نہ جانے کتنے طوفاں

    یہ دو آنکھیں انہیں روکے ہوئے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے