Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فکر بیش و کم نہیں ان کی رضا کے سامنے

عروج زیدی بدایونی

فکر بیش و کم نہیں ان کی رضا کے سامنے

عروج زیدی بدایونی

MORE BYعروج زیدی بدایونی

    فکر بیش و کم نہیں ان کی رضا کے سامنے

    یہ مجھے تسلیم ہے ارض و سما کے سامنے

    جو طلب نا آشنا ہو ماسوا کے سامنے

    ہاتھ پھیلاتی ہے دنیا اس گدا کے سامنے

    یہ کمال جذب دل میری نظر سے دور تھا

    آپ خود آ جائیں گے پردہ اٹھا کے سامنے

    سوچنا پڑتا ہے کیوں بے بس ہوں کیوں مجبور ہوں

    میں سر آغاز و فکر انتہا کے سامنے

    وہ تو کہئے میرا دل آماج گاہ شوق ہے

    ورنہ کون آتا ہے تیرے بے خطا کے سامنے

    کیا بتاؤں میری غرقابی میں کس کا ہاتھ تھا

    ناخدا کو پیش ہونا ہے خدا کے سامنے

    ٹوٹ جائے گا طلسم راستی و رہبری

    میں اگر آئینہ رکھ دوں رہنما کے سامنے

    اے ضمیر زندہ میرے ہر قدم پر احتساب

    نامۂ اعمال جائے گا خدا کے سامنے

    آندھیاں ان کو بجھا دیں آندھیوں کی کیا مجال

    میں نے وہ شمعیں جلائی ہیں ہوا کے سامنے

    شدت احساس توبہ کا وہ عالم ہے عروجؔ

    جام میرے سامنے ہے میں خدا کے سامنے

    مأخذ :
    • کتاب : Lahje ke Chiraag (Pg. 53)
    • Author : Urooj Zaidi
    • مطبع : Irfan Zaidi, Rampur (1989)
    • اشاعت : 1989

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے