فکر زر میں بلکتا ہوا آدمی
اب کہاں رہ گیا کام کا آدمی
زندگی بھی حقیقت میں اک جرم ہے
عمر بھر کاٹتا ہے سزا آدمی
کون اپنائے ماضی کی پرچھائیاں
کون پیدا کرے اب نیا آدمی
خوبصورت سی اس پر کہانی لکھو
گاؤں کی گوریاں شہر کا آدمی
تھے بہت لوگ محفل میں بیٹھے ہوئے
ان میں مشکل سے اک مل گیا آدمی
یہ کمال خودی ہی کہا جائے گا
خود ہی دنیا بنانے لگا آدمی
تم بھی ساحرؔ ذرا اس سے بچ کر رہو
گاؤں سے ہے الگ شہر کا آدمی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.