فکر میں مفت عمر کھونا ہے
فکر میں مفت عمر کھونا ہے
ہو چکا ہے جو کچھ کہ ہونا ہے
کھیل سب چھوڑ کھیل اپنا کھیل
آپ قدرت کا تو کھلونا ہے
آنکھ ٹک کھول دید قدرت کر
پھر تو پاؤں پسار سونا ہے
چپ رہا کر بڑوں کی مجلس میں
یہ بھی ایک عافیت کا کونا ہے
میرا معشوق ہے مزوں میں بھرا
کبھو میٹھا کبھو سلونا ہے
چھل بل اس کی نگاہ کا مت پوچھ
سحر ہے ٹوٹکا ہے ٹونا ہے
رو تو حاتمؔ 'حسین' کے غم میں
اور رونا تو رانڈ رونا ہے
- کتاب : Diwan-e-Zadah (Pg. 289)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.