Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فکر یہی ہے ہر گھڑی غم یہی صبح و شام ہے

نظام رامپوری

فکر یہی ہے ہر گھڑی غم یہی صبح و شام ہے

نظام رامپوری

MORE BYنظام رامپوری

    فکر یہی ہے ہر گھڑی غم یہی صبح و شام ہے

    گر نہ ملا وہ کچھ دنوں کام یہاں تمام ہے

    اب ہیں ہمارے نام پر سیکڑوں گالیاں یہ لطف

    کہتے تھے تم میاں میاں وہ ہی تو یہ غلام ہے

    خیر نہ ملیے روز روز یوں ہی سہی کبھی کبھی

    اس سے بھی انحراف ہے اس میں بھی کچھ کلام ہے

    اے دل بے قرار کچھ کر وہ رکے تو رکنے دے

    فائدہ اضطراب سے صبر کا یہ مقام ہے

    کوئی کہے برا بھلا کوئی عدو ہو یا ہو دوست

    اور کسی سے کام کیا آپ سے مجھ کو کام ہے

    ہائے ہر اک کی وہ سنے کچھ میں کہوں تو یہ کہے

    آپ نہ مجھ سے کچھ کہیں آپ سے کب کلام ہے

    آج ہیں ہم تو جاں بہ لب کل کو گر آئے بھی حصول

    تم کو کسی سے کیا غرض اپنی خوشی سے کام ہے

    یہ بھی غضب کا رشک ہے خط تو ہے نام غیر پر

    اور لفافے پر لکھا سہو سے میرا نام ہے

    کس کو کیا شہید ناز کس کی ہوئی وفا پسند

    کہتے ہیں ان کے در پر آج خلق کا ازدحام ہے

    اب ہیں فریب کس لیے ہوگا یقیں کسی کو اب

    تم سے وفا کی آرزو یہ بھی خیال خام ہے

    توبہ کا یاں کسے خیال مے کو سمجھتے ہیں حلال

    جس کے لیے حرام ہے اس کے لیے حرام ہے

    دن ہو تو آفتیں یہ کچھ رات ہو تو یہ کچھ ستم

    کیسی ہماری صبح ہے کیسی ہماری شام ہے

    ہجر کے وہ ستم سہے اب نہ رہی ہوائے وصل

    حال یہی ہے نامہ بر یہ ہی مرا پیام ہے

    سن کے مری فغاں کا شور پوچھا کسی نے کون ہے

    بولے سنا نہ ہوگا کیا، یہ تو وہی نظامؔ ہے

    مأخذ :
    • کتاب : kulliyat-e-nizaam (Pg. 357)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے