فرقت کا فسوں پھیل گیا شام سے پہلے
فرقت کا فسوں پھیل گیا شام سے پہلے
انجام نظر آتا ہے انجام سے پہلے
ہم جور و ستم سہہ کے بھی شکوہ نہیں کرتے
اور مورد الزام ہیں الزام سے پہلے
اس واسطے سینے سے لگایا ہے ترا غم
ملتی نہیں راحت کبھی آلام سے پہلے
اے دوست گوارا ہے مجھے عشق میں سب کچھ
کچھ اور بھی کہہ لیجئے بدنام سے پہلے
تسلیم ہے رسوائی سبب اس کا ہوا کون
آنکھوں میں نمی آئی ترے نام سے پہلے
کھو بیٹھا ہوں سب ہوش و خرد ایک نظر میں
ایسا ہی خمار آیا مجھے جام سے پہلے
دیدار کے طالب تھے نظرؔ ہو گئے محروم
دیوار تھی اشکوں کی در و بام سے پہلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.