غیر آباد علاقے کی فضا کیسی ہے
دلچسپ معلومات
(عصری ادب، دہلی)
غیر آباد علاقے کی فضا کیسی ہے
دل سے اٹھتی ہے جو رہ رہ کے صدا کیسی ہے
میرے پیروں سے لپٹتی ہی رہی موج رواں
ریت سے کر نہ سکی مجھ کو جدا کیسی ہے
ٹوٹ کر آئی ہے لہرائی ہے چاروں جانب
یہ برستی ہی نہیں کالی گھٹا کیسی ہے
پتیاں دھوپ میں کمھلا گئیں پھیکے ہوئے رنگ
چھاؤں اتری ہی نہیں آب و ہوا کیسی ہے
باسی پھولوں کو نہ جھلسائے تو سورج کیسا
تازہ کلیاں نہ کھلائے تو صبا کیسی ہے
کیوں نہیں گرتے سروں پہ یہ ہوا کے نیزے
غرق کرتی ہی نہیں موج فنا کیسی ہے
زرد الفاظ کا زہریلا بھیانک آسیب
میرے گھر چھوڑ گئی میری صدا کیسی ہے
شہر افسوں مجھے آواز دے پتھر کر دے
میں اسے دیکھ تو لوں میری خطا کیسی ہے
- کتاب : 1971 ki Muntakhab Shayri (Pg. 96)
- Author : Kumar Pashi, Prem Gopal Mittal
- مطبع : P.K. Publishers, New Delhi (1972)
- اشاعت : 1972
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.