Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غیر آباد علاقے کی فضا کیسی ہے

عبد الرحیم نشتر

غیر آباد علاقے کی فضا کیسی ہے

عبد الرحیم نشتر

MORE BYعبد الرحیم نشتر

    دلچسپ معلومات

    (عصری ادب، دہلی)

    غیر آباد علاقے کی فضا کیسی ہے

    دل سے اٹھتی ہے جو رہ رہ کے صدا کیسی ہے

    میرے پیروں سے لپٹتی ہی رہی موج رواں

    ریت سے کر نہ سکی مجھ کو جدا کیسی ہے

    ٹوٹ کر آئی ہے لہرائی ہے چاروں جانب

    یہ برستی ہی نہیں کالی گھٹا کیسی ہے

    پتیاں دھوپ میں کمھلا گئیں پھیکے ہوئے رنگ

    چھاؤں اتری ہی نہیں آب و ہوا کیسی ہے

    باسی پھولوں کو نہ جھلسائے تو سورج کیسا

    تازہ کلیاں نہ کھلائے تو صبا کیسی ہے

    کیوں نہیں گرتے سروں پہ یہ ہوا کے نیزے

    غرق کرتی ہی نہیں موج فنا کیسی ہے

    زرد الفاظ کا زہریلا بھیانک آسیب

    میرے گھر چھوڑ گئی میری صدا کیسی ہے

    شہر افسوں مجھے آواز دے پتھر کر دے

    میں اسے دیکھ تو لوں میری خطا کیسی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : 1971 ki Muntakhab Shayri (Pg. 96)
    • Author : Kumar Pashi, Prem Gopal Mittal
    • مطبع : P.K. Publishers, New Delhi (1972)
    • اشاعت : 1972

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے