غیر کے آگے یہ سر خم دیکھیے کب تک رہے
غیر کے آگے یہ سر خم دیکھیے کب تک رہے
بے حسی کا اب یہ عالم دیکھیے کب تک رہے
دوست اور دشمن کے چہرے تا بہ کے واضح نہ ہوں
دیپ کی لو اتنی مدھم دیکھیے کب تک رہے
کب دعائیں مستجب ہوں کب ہمارے دن پھریں
دل پریشاں آنکھ پر نم دیکھیے کب تک رہے
روشنی کے جشن میں حائل نہ تھے شب کے رفیق
چاند تارے اور شبنم دیکھیے کب تک رہے
جو محرک ہے مرے تخلیق فن کے واسطے
فکر میں یہ شدت غم دیکھیے کب تک رہے
کیسے کیسے سر کشیدہ جھک گئے اک وار سے
ہاں مگر سینہ سپر ہم دیکھیے کب تک رہے
برف بھی پگھلے گی اور سورج بھی چمکے گا ضرور
سرد مہری کا یہ موسم دیکھیے کب تک رہے
- کتاب : kulliyat -e-Murtaza Barlas (Pg. 379)
- Author : Murtaza Barlas
- مطبع : Alhamd Publication Lahore (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.