گلی کا پتھر تھا مجھ میں آیا بگاڑ ایسا
گلی کا پتھر تھا مجھ میں آیا بگاڑ ایسا
میں ٹھوکریں کھا کے ہو گیا ہوں پہاڑ ایسا
خدا خبر دل میں کوئی آسیب ہے کہ اس میں
کوئی نہ آیا گیا پڑا ہے اجاڑ ایسا
نہ سر اٹھا پائے کوئی بھونچال مجھ میں اے وقت
میں نرم مٹی ہوں سو مجھے تو لتاڑ ایسا
چہار جانب پڑے ہیں پرزے نگاہ و دل کے
ہمارا اس عشق نے کیا ہے کباڑ ایسا
میں بھول بیٹھا ہوں ہنسنا فرتاشؔ بھول بیٹھا
ہوا ہے خوشیوں کا بند مجھ پر کواڑ ایسا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.