Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گلیاں ہیں بہت سی ابھی دیوار کے آگے

قیصر خالد

گلیاں ہیں بہت سی ابھی دیوار کے آگے

قیصر خالد

MORE BYقیصر خالد

    گلیاں ہیں بہت سی ابھی دیوار کے آگے

    سنسار ملیں گے تجھے سنسار کے آگے

    معنی کی نئی شرحیں تھیں ہر بات میں اس کی

    اقرار سے پہلے کبھی انکار کے آگے

    تقدیر جسے کہتے ہیں دنیا کے مفکر

    زردار کے پیچھے ہے تو نادار کے آگے

    ان کو بھی سمجھنا ہے ابھی صاحب ادراک

    ہوتے ہیں حقائق بھی تو اخبار کے آگے

    کیا عزت سادات ذرا دیر نہ ٹھہری

    دستار بھی پازیب کی جھنکار کے آگے

    اب ہاتھ قلم ہونے ہیں کیا گزری ہو سوچو

    جب بات گئی ہوگی یہ معمار کے آگے

    محدود ہی ہوتی ہے سدا سطوت شمشیر

    لانا ہے قلم کو تری تلوار کے آگے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے