غم بے حد میں کس کو ضبط کا مقدور ہوتا ہے
غم بے حد میں کس کو ضبط کا مقدور ہوتا ہے
چھلک جاتا ہے پیمانہ اگر بھرپور ہوتا ہے
کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ دل رنجور ہوتا ہے
مگر انسان ہنسنے کے لیے مجبور ہوتا ہے
فضائے زندگی کی ظلمتوں کے مرثیہ خوانو
اندھیروں ہی کے دم سے امتیاز نور ہوتا ہے
نہیں یہ مرحلہ اے دوست ہر بسمل کی قسمت میں
بہت مشکل سے کوئی زخم دل ناسور ہوتا ہے
یہ سعی ضبط غم آنکھوں میں آنسو روکنے والے
سفینوں میں کہیں طوفان بھی مستور ہوتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.