غم دل کسی سے چھپانا پڑے گا
غم دل کسی سے چھپانا پڑے گا
گھڑی دو گھڑی مسکرانا پڑے گا
یہ آلام ہستی یہ دور زمانہ
تو کیا اب تمہیں بھول جانا پڑے گا
بہت بچ کے نکلے مگر کیا خبر تھی
ادھر بھی ترا آستانہ پڑے گا
ابھی منکر عشق ہے یہ زمانہ
جو دیکھا ہے ان کو دکھانا پڑے گا
چلو میکدے میں بسیرا ہی کر لو
نہ آنا پڑے گا نہ جانا پڑے گا
نہ ہوگا کبھی فیصلہ کفر و دیں کا
تمہیں رخ سے پردہ ہٹانا پڑے گا
نہیں بھولتا سیفؔ عہد تمنا
مگر رفتہ رفتہ بھلانا پڑے گا
- کتاب : Kham-e-Kakul (Pg. 89)
- Author : Saifuddin Saif
- مطبع : Al-Hamd Publications, Lahore. Pakistan (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.