غم حیات کو لکھا کتاب کی مانند
غم حیات کو لکھا کتاب کی مانند
اور ایک نام کہ ہے انتساب کی مانند
نہ جانے کہہ دیا کس بے خودی میں ساقی نے
سرور تشنہ لبی ہے شراب کی مانند
بہت قریب سے دیکھا تو انکشاف ہوا
وہ خار خار ہے شاخ گلاب کی مانند
مرا سوال کہ کس نے مجھے تباہ کیا
ترا سکوت مکمل جواب کی مانند
میں اپنی آنکھوں کو رکھتا ہوں با وضو ہر دم
کہ تیرا ذکر مقدس کتاب کی مانند
مجھے عزیز ہیں خوابوں کی کرچیاں بھی صباؔ
کسی نگاہ میں ہوں گی عذاب کی مانند
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.