Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غم حیات سے فرصت ہمیں کبھی نہ ملی

کمال لکھنؤی

غم حیات سے فرصت ہمیں کبھی نہ ملی

کمال لکھنؤی

MORE BYکمال لکھنؤی

    غم حیات سے فرصت ہمیں کبھی نہ ملی

    خوشی کے نام کو سنتے رہے خوشی نہ ملی

    اسی کے دل سے کوئی اس کی تشنگی پوچھے

    کہ میکدے میں جسے ایک بوند بھی نہ ملی

    میں جس طرف بھی جہاں میں گیا خوشی کے لئے

    مجھے تو غم کے علاوہ کہیں خوشی نہ ملی

    کبھی کبھی یہ جلانے کے بعد دیکھا ہے

    مرے چراغ سے خود مجھ کو روشنی نہ ملی

    جو ان کے سامنے بے اختیار آئی تھی

    پھر آج تک مرے ہونٹوں کو وہ ہنسی نہ ملی

    لگا لیا غم دوراں نے پھر کلیجے سے

    غم حیات کے ماروں کو جب خوشی نہ ملی

    مرا مزاج زمانے نے لاکھ اپنایا

    مرے مزاج کی ایسی تو سادگی نہ ملی

    وہ اور ہیں کہ جو لطف حیات اٹھاتے ہیں

    کمالؔ موت بھی مجھ کو ہنسی خوشی نہ ملی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے