غم گردش دوراں کے بھلائے نہیں جاتے
غم گردش دوراں کے بھلائے نہیں جاتے
اب زخم دل و جاں کے چھپائے نہیں جاتے
کیا روح کی گہرائی میں تم جھانک رہے ہو
اب راز محبت کے چھپائے نہیں جاتے
جن راہ گزاروں پہ ترے نقش قدم ہیں
وہ نقش قدم ہم سے مٹائے نہیں جاتے
ظلمت کے مناظر سے رہا ہو گئیں نظریں
ذہنوں سے مگر خوف کے سائے نہیں جاتے
میں کیسے تلاوت کروں آیات وفا کی
کیوں تاج محل آج بنائے نہیں جاتے
گلنارؔ ہر اک شعر سے ظاہر ہے ترا غم
اشعار کبھی یوں ہی سنائے نہیں جاتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.