غم ہی لے دے کے مری دولت بیدار نہیں
غم ہی لے دے کے مری دولت بیدار نہیں
یہ خوشی بھی ہے میسر کوئی غم خوار نہیں
خود سے بھی توڑ چکا ہوں میں تعلق اپنا
اب مری راہ میں حائل کوئی دیوار نہیں
ایسی سنسان کبھی پہلے نہ تھی ہجر کی رات
دور تک قافلۂ صبح کے آثار نہیں
بات آسان فراوانیٔ غم نے کر دی
اب مجھے شکوۂ ناکامئ اظہار نہیں
زندہ رہ لوں کسی صورت تو بڑی بات ہے یہ
ورنہ جاں سے تو گزرنا کوئی دشوار نہیں
دام وحشت سے رہائی نہیں ممکن شاید
ہوں اسیر اپنا بھی صرف اس کا گرفتار نہیں
قصۂ غم بھی وہی میں بھی وہی دل بھی وہی
پر وہ پہلا سا خلوص در و دیوار نہیں
- کتاب : Range-e-Gazal (Pg. 335)
- Author : shahzaad ahmad
- مطبع : Ali Printers, 19-A Abate Road, Lahore (1988)
- اشاعت : 1988
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.