Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گم ہوں جو اپنے آپ میں رستا دکھائی دے

صلاح الدین ندیم

گم ہوں جو اپنے آپ میں رستا دکھائی دے

صلاح الدین ندیم

گم ہوں جو اپنے آپ میں رستا دکھائی دے

دریا میں ڈوب کر ہی کنارا دکھائی دے

دیکھو جو غور سے کبھی چہروں کی وحشتیں

آبادیوں میں بھی تمہیں صحرا دکھائی دے

سورج کی روشنی میں کبھی اپنی سمت دیکھ

تاریکیوں میں کیا تجھے سایہ دکھائی دے

نظروں میں بس گیا مرے دل میں اتر گیا

صورت سے اجنبی کہ جو اپنا دکھائی دے

خوابوں کے ساحلوں کی طرف دیکھتا ہے کون

چڑھتا ہوا جو درد کا دریا دکھائی دے

اس شہر بے چراغ میں چہرہ وہ چاند سا

آئے جو اپنے سامنے کیسا دکھائی دے

کہرام سا ہے سینے کے اندر مچا ہوا

خوشیوں سے باغ باغ یہ چہرہ دکھائی دے

کیا قہر ہے جو رونق محفل تھا اے ندیمؔ

وہ شخص شہر بھر میں اکیلا دکھائی دے

مأخذ :
  • کتاب : Shola-e-Khushboo (Pg. 135)
  • Author : Salahuddin Nadeem
  • مطبع : Raheel Salahuddin

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے