غم کا خزانہ تیرا بھی ہے میرا بھی
غم کا خزانہ تیرا بھی ہے میرا بھی
یہ نذرانہ تیرا بھی ہے میرا بھی
اپنے غم کو گیت بنا کر گا لینا
راگ پرانا تیرا بھی ہے میرا بھی
کون ہے اپنا کون پرایا کیا سوچیں
چھوڑ زمانہ تیرا بھی ہے میرا بھی
شہر میں گلیوں گلیوں جس کا چرچا ہے
وہ افسانہ تیرا بھی ہے میرا بھی
تو مجھ کو اور میں تجھ کو سمجھاؤں کیا
دل دیوانہ تیرا بھی ہے میرا بھی
مے خانہ کی بات نہ کر واعظ مجھ سے
آنا جانا تیرا بھی ہے میرا بھی
جیسا بھی ہے شاہدؔ کو اب کیا کہیے
یار پرانا تیرا بھی ہے میرا بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.