غم کا سورج کبھی ڈھلتا ہی نہیں
غم کا سورج کبھی ڈھلتا ہی نہیں
آسماں رنگ بدلتا ہی نہیں
دے دیا جاتا ہے قبضہ دل پر
دل تو سینے سے نکلتا ہی نہیں
کہتے ہیں اونچی اڑانوں والے
جو گرا پھر وہ سنبھلتا ہی نہیں
ہے خوشامد ہی سے آمد لیکن
وہ خوشامد سے پگھلتا ہی نہیں
گاؤں بھر خوف زدہ ہے اس سے
جو کبھی گھر سے نکلتا ہی نہیں
کسی انسان کا دل ہو کہ چراغ
بے جلائے کبھی جلتا ہی نہیں
خامشی ہے تو بڑی چیز مگر
کام چپ رہنے سے چلتا ہی نہیں
شاعری کر کے بھی دیکھا ہے شکیلؔ
دل میں کچھ ہے جو نکلتا ہی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.