غم کے ہاتھوں شکر خدا ہے عشق کا چرچا عام نہیں
غم کے ہاتھوں شکر خدا ہے عشق کا چرچا عام نہیں
گلی گلی پتھر پڑتے ہوں ہم ایسے بدنام نہیں
وہ بھی کیا دن تھے جن روزوں بے فکری میں سوتے تھے
اب کیسی افتاد پڑی ہے چین نہیں آرام نہیں
دل کے اجڑتے ہی آنکھوں نے حیف یہ عالم دیکھ لیا
جلوہ سر رہ کوئی نہیں ہے کوئی بروئے بام نہیں
جس کے اثر سے بے خود ہو کر اپنے تئیں ہم رسوا ہوں
موج مے گل کے ہاتھوں میں ایسا کوئی جام نہیں
دل کا رونا دل کا کھونا لاکھ عذاب الیم سہی
ہمت ہار کے بیٹھ ہی جائیں ہم ایسے ناکام نہیں
- کتاب : Nuquush Lahore (Pg. 436)
- Author : Mohd Tufail
- مطبع : Idara Farog-e-urdu, Lahore (Feb.1956)
- اشاعت : Feb.1956
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.