غم کی گرمی سے دل پگھلتے رہے
تجربے آنسوؤں میں ڈھلتے رہے
ایک لمحے کو تم ملے تھے مگر
عمر بھر دل کو ہم مسلتے رہے
صبح کے ڈر سے آنکھ لگ نہ سکی
رات بھر کروٹیں بدلتے رہے
زہر تھا زندگی کے کوزے میں
جانتے تھے مگر نگلتے رہے
دل رہا سر خوشی سے بیگانہ
گرچہ ارماں بہت نکلتے رہے
اپنا عزم سفر نہ تھا اپنا
حکم ملتا رہا تو چلتے رہے
زندگی سر خوشی جنوں وحشت
موت کے نام کیوں بدلتے رہے
ہو گئے جن پہ کارواں پامال
سب انہی راستوں پہ چلتے رہے
دل ہی گر باعث ہلاکت تھا
رخ ہواؤں کے کیوں بدلتے رہے
ہو گئے خامشی سے ہم رخصت
سارے احباب ہاتھ ملتے رہے
ہر خوشی عرشؔ وجہ درد بنی
فرش شبنم پہ پاؤں جلتے رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.