غم میں ڈوبی صبح پھیکی شام دیکھ
غم میں ڈوبی صبح پھیکی شام دیکھ
التفات گردش ایام دیکھ
ظرف خودداری شرافت خامشی
ان کتابوں میں ہمارا نام دیکھ
میکدے میں ہے فضائے اشک غم
لے رہا ہے سسکیاں ہر جام دیکھ
شہر میں گرجے تو برسے دشت میں
دور نو کے بادلوں کا کام دیکھ
ہو گئے وہ مائل لطف و کرم
صبر کے آغاز کا انجام دیکھ
دانے کی جانب نہ بڑھ مرغ چمن
قید کا سامان زیر دام دیکھ
راہ غم میں ملتی ہے کیسی خوشی
ساتھ میرے چل کے اک دو گام دیکھ
لکھ رہا ہے ہر ورق پر تیرا نام
اے قمرؔ اپنے قلم کا کام دیکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.