غم سہے رسوا ہوئے جذبات کی تحقیر کی
غم سہے رسوا ہوئے جذبات کی تحقیر کی
ہم نے چاہا آپ کو ہم نے بڑی تقصیر کی
روزن زنداں سے در آئی ہے سورج کی کرن
بن گئی ناقوس آزادی صدا زنجیر کی
خون کے چھینٹے پڑے ہیں شیخ کی دستار پر
شہر کی گلیوں سے آئی ہے صدا تکبیر کی
ذات کے اندر تلاطم ذات کے باہر سکوت
مصلحت کوشی نے کیسی شخصیت تعمیر کی
گھر کے دربانوں نے سارے گھر پہ قبضہ کر لیا
ہم نے آنکھیں کھولنے میں کس قدر تاخیر کی
راستہ ڈھونڈو کہ منزل ذات میں محصور ہے
بند دروازوں کے باہر ہے کرن تنویر کی
- کتاب : Shora-e-London (Pg. 43)
- Author : Jauhar Zahiri
- مطبع : Books From India (U.K) Ltd. 45, Museum Street,Londan W.C-1 (1985)
- اشاعت : 1985
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.