غنیم سے بھی عداوت میں حد نہیں مانگی
غنیم سے بھی عداوت میں حد نہیں مانگی
کہ ہار مان لی لیکن مدد نہیں مانگی
ہزار شکر کہ ہم اہل حرف زندہ نے
مجاوران ادب سے سند نہیں مانگی
بہت ہے لمحۂ موجود کا شرف بھی مجھے
سو اپنے فن سے بقائے ابد نہیں مانگی
قبول وہ جسے کرتا وہ التجا نہیں کی
دعا جو وہ نہ کرے مسترد نہیں مانگی
میں اپنے جامۂ صد چاک سے بہت خوش ہوں
کبھی عبا و قبائے خرد نہیں مانگی
شہید جسم سلامت اٹھائے جاتے ہیں
جبھی تو گور کنوں سے لحد نہیں مانگی
میں سر برہنہ رہا پھر بھی سر کشیدہ رہا
کبھی کلاہ سے توقیر قد نہیں مانگی
عطائے درد میں وہ بھی نہیں تھا دل کا غریب
فرازؔ میں نے بھی بخشش میں حد نہیں مانگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.