Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گر میرے بیٹھنے سے وہ آزار کھینچتے

میر تسکینؔ دہلوی

گر میرے بیٹھنے سے وہ آزار کھینچتے

میر تسکینؔ دہلوی

MORE BYمیر تسکینؔ دہلوی

    گر میرے بیٹھنے سے وہ آزار کھینچتے

    تو اپنے در کی آ کے وہ دیوار کھینچتے

    ناز و ادا و غمزہ سے یوں دل لیا مرا

    لے جائیں جیسے مست کو ہشیار کھینچتے

    وا حسرتا ہوئی انہیں آنے کی تب خبر

    لائے جب اس گلی میں مجھے یار کھینچتے

    آئے گا ان کے کہنے سے وہ گل یہاں تلک

    کانٹوں پہ کیوں ہیں اب مجھے اغیار کھینچتے

    واں شوق جالیوں کا ہے اس جامہ زیب کو

    یاں اپنے پیرہن سے ہیں ہم تار کھینچتے

    ہیں تیغ نگاہ یار اچٹتی لگی ہے پھر

    برسوں گزر گئے مجھے آزار کھینچتے

    کہتے ہیں شب وہ کہتے تھے آتا ہے جی گھٹا

    نالے جو ہم رہے پس دیوار کھینچتے

    آزردہ ان کو دیکھتے ہی جاں نکل گئی

    وہ دیکھ مجھ کو رہ گئے تلوار کھینچتے

    تسکینؔ کا چاک چاک ہوا دل جو شانے کو

    دیکھا کسی کا طرۂ طرار کھینچتے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے