غرض پڑنے پہ اس سے مانگتا ہے
غرض پڑنے پہ اس سے مانگتا ہے
خدا ہوتا ہے یعنی مانتا ہے
کئی دن سے شرارت ہی نہیں کی
مرے اندر کا بچہ لاپتہ ہے
برے ماحول سے گزرا ہے یہ دل
محبت لفظ سے ہی کانپتا ہے
یہ کچی عمر کے عاشق کو دیکھو
ذرا روٹھے کلائی کاٹتا ہے
ابھی منزل دکھائی بھی نہیں دی
ابھی سے ہی تو اتنا ہانپتا ہے
گناہوں کی سزا سب دوسروں کو
گریباں کون اپنا جھانکتا ہے
عجب کاریگری ہے میتؔ اس کی
بدن کو روح پہ وہ ٹانکتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.