گرد و غبار دھوپ کے آنچل پہ چھا گئے
گرد و غبار دھوپ کے آنچل پہ چھا گئے
اور گھن گرج کے شور بھی بادل پہ چھا گئے
اب تو کوئی کنول نہیں کھلتا ہے جھیل میں
اب کانٹے دار برگ ہی جل تھل پہ چھا گئے
وہ سو نہیں سکے گا کسی پل سکون سے
جب وسوسے بھی آنکھوں کے کاجل پہ چھا گئے
بجلی ستارے چاند شفق اور دھوپ چھاؤں
کیسے زمیں کے برہنہ جنگل پہ چھا گئے
اعظمؔ اسے وہ کہتے ہیں رنگوں کا ایک فن
جب داغ دھبے فرش کے مخمل پہ چھا گئے
- کتاب : Aiwan (Pg. 24)
- Author : Manazir Ashiq Harganvi & Shahid Nayeem
- مطبع : Nirali Duniya (1998)
- اشاعت : 1998
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.