Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غزل کو گردش ایام سے نکالتے ہیں

ارشد عباس ذکی

غزل کو گردش ایام سے نکالتے ہیں

ارشد عباس ذکی

MORE BYارشد عباس ذکی

    غزل کو گردش ایام سے نکالتے ہیں

    اسے نہ ہونے کے ابہام سے نکالتے ہیں

    یہ لوگ کیوں تری تکذیب کرتے ہیں جبکہ

    ہزار کام ترے نام سے نکالتے ہیں

    یہ شعر ہیں ہمیں خیرات میں نہیں ملتے

    کبھی دھویں سے کبھی جام سے نکالتے ہیں

    تجھے خبر ہی نہیں ہے کہ ہم وصال کی فال

    کبھی سحر سے کبھی شام سے نکالتے ہیں

    خدایا دشت سفر ختم کیوں نہیں ہوتا

    سراغ راہ تو ہر گام سے نکالتے ہیں

    اب انتظار یہی ہے کہ کب ہمارے امام

    ہمیں مصیبت و آلام سے نکالتے ہیں

    کچھ اور کاموں میں دل کو لگا کے دیکھیں ذکیؔ

    اسے طلسم شفق فام سے نکالتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے