Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غزل میں فن کا جوہر جب دکھاتے ہیں غزل والے

عبدالمنان طرزی

غزل میں فن کا جوہر جب دکھاتے ہیں غزل والے

عبدالمنان طرزی

MORE BYعبدالمنان طرزی

    غزل میں فن کا جوہر جب دکھاتے ہیں غزل والے

    زمیں کو آسماں جیسا بناتے ہیں غزل والے

    بدل دیتے ہیں خاروں کی خلش گل کی نزاکت سے

    زباں شبنم کی شعلوں کو سکھاتے ہیں غزل والے

    کبھی پہلے غزل ان کی کبھی خود پیشتر اس سے

    کسی کے دیدہ و دل میں سماتے ہیں غزل والے

    اگر آہوں سے اپنی کوئی مصرع گڑھ بھی لیتے ہیں

    تو اشکوں سے گرہ اس پر لگاتے ہیں غزل والے

    وفور شوق کی مجبوریاں بھی کیسی کیسی ہیں

    کسی کا نام لکھ لکھ کر مٹاتے ہیں غزل والے

    زمیں زرخیز ہے یہ میرؔ غالبؔ اور مومنؔ کی

    کہ جس میں فصل تازہ اب اگاتے ہیں غزل والے

    بہ عجز علم و دانش جاؤ ان کی بزم میں طرزیؔ

    غزل کی شعر بندی پر بلاتے ہیں غزل والے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے