گھر آنگن کا منظر بدلا بدلا ہے
گھر آنگن کا منظر بدلا بدلا ہے
ہر گلشن کا منظر بدلا بدلا ہے
مسخ ہوئی ہے مشترکہ تہذیب یہاں
گنگ و جمن کا منظر بدلا بدلا ہے
آج یہاں کچھ شرم و حیا کی دیوی کے
پیراہن کا منظر بدلا بدلا ہے
کرونا نے ایسے دن دکھلائے ہیں
بزم سخن کا منظر بدلا بدلا ہے
گلے ملیں کیا ہاتھ ملانا ہے مشکل
عید ملن کا منظر بدلا بدلا ہے
سچ کو سچ کہنے سے وہ بھی ہے قاصر
ہر درپن کا منظر بدلا بدلا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.