گھر چھوڑا بے سمت ہوئے حیرانی میں
گھر چھوڑا بے سمت ہوئے حیرانی میں
کیسے کیسے دکھ جھیلے نادانی میں
تازہ ہوا میں اس کے نفس کی خوشبو تھی
قطرہ قطرہ ڈوب گیا میں پانی میں
کس نے جوڑا کیوں جوڑا مذکور نہیں
اس کا قصہ میری رام کہانی میں
چاند کو آگے بڑھنا اوج پہ جانا تھا
تارے ٹوٹے پل پل عین جوانی میں
کیسا تھا وہ پیکر خوبی کیا کہئے
آئینہ دو لخت ہوا حیرانی میں
دل پہ اچانک ثبت ہوا تا عمر رہا
ایسا بھی اک عکس ملا تھا پانی میں
ساری غزلیں اک جیسی ہی لگتی ہیں
کیا رکھا ہے نامیؔ جشن معانی میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.