گھر میں اک رات زبانوں پہ تھا ہائے ابو
گھر میں اک رات زبانوں پہ تھا ہائے ابو
پھر کبھی لوٹ کے واپس نہیں آئے ابو
آخری پہر میں جا کے کہیں نیند آتی ہے
اور پھر خواب میں سینہ سے لگائے ابو
یوں تو نو فرد تھے حالانکہ بھرم رکھنے کو
پیر کوئی نہ سمجھ پایا سوائے ابو
میرا بیٹا بھی بڑا ہو کے سمجھ جائے گا
میں بھی روتا تھا کھلونے نہیں لائے ابو
کاش اک روز میں جاگوں تو پرانے دن ہوں
ان کو اخبار دوں اور پوچھ لوں چائے ابو
جب سفر کے لیے تیاریاں کرتے کرتے
تھک گئے تو مرے ہاتھوں سے نہائے ابو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.