Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گھر میں رہوں تو اپنی ہی تنہائیاں ڈسیں

خان عتیق آفریدی

گھر میں رہوں تو اپنی ہی تنہائیاں ڈسیں

خان عتیق آفریدی

MORE BYخان عتیق آفریدی

    گھر میں رہوں تو اپنی ہی تنہائیاں ڈسیں

    نکلوں جو شہر میں تو شناسائیاں ڈسیں

    وہ لوچ وہ شباب وہ انداز دل کشی

    جاؤں جب اس کے پاس تو انگڑائیاں ڈسیں

    وہ پاس ہو تو صبح بہاراں ہے زندگی

    وہ دور ہو تو مجھ کو یہ انگنائیاں ڈسیں

    ترک تعلقات کا احساس جاگ جائے

    آ آ کے یاد اس کی جب اچھائیاں ڈسیں

    گمنام رہ کے جن کی دعائیں تھیں میرے ساتھ

    شہرت ملی مجھے تو وہ پرچھائیاں ڈسیں

    اس سے نظر ملے تو ابھر آئے دل کی چوٹ

    وہ پھیر لے نگاہ تو پروائیاں ڈسیں

    دل ٹوٹنے کے راز سے واقف نہیں کوئی

    پھر بھی قبیلے والوں کی دانائیاں ڈسیں

    کچھ لوگ بے حسی کے سمندر میں غرق ہیں

    مجھ کو شعور و فکر کی گہرائیاں ڈسیں

    جب اپنا خون بھی نہ ہو اپنا تو پھر عتیقؔ

    مجھ کو مرے خلوص کی رسوائیاں ڈسیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے