گھر میں رہوں تو اپنی ہی تنہائیاں ڈسیں
گھر میں رہوں تو اپنی ہی تنہائیاں ڈسیں
نکلوں جو شہر میں تو شناسائیاں ڈسیں
وہ لوچ وہ شباب وہ انداز دل کشی
جاؤں جب اس کے پاس تو انگڑائیاں ڈسیں
وہ پاس ہو تو صبح بہاراں ہے زندگی
وہ دور ہو تو مجھ کو یہ انگنائیاں ڈسیں
ترک تعلقات کا احساس جاگ جائے
آ آ کے یاد اس کی جب اچھائیاں ڈسیں
گمنام رہ کے جن کی دعائیں تھیں میرے ساتھ
شہرت ملی مجھے تو وہ پرچھائیاں ڈسیں
اس سے نظر ملے تو ابھر آئے دل کی چوٹ
وہ پھیر لے نگاہ تو پروائیاں ڈسیں
دل ٹوٹنے کے راز سے واقف نہیں کوئی
پھر بھی قبیلے والوں کی دانائیاں ڈسیں
کچھ لوگ بے حسی کے سمندر میں غرق ہیں
مجھ کو شعور و فکر کی گہرائیاں ڈسیں
جب اپنا خون بھی نہ ہو اپنا تو پھر عتیقؔ
مجھ کو مرے خلوص کی رسوائیاں ڈسیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.