Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گھر میں صحرا ہے تو صحرا کو خفا کر دیکھو

رئیس فروغ

گھر میں صحرا ہے تو صحرا کو خفا کر دیکھو

رئیس فروغ

MORE BYرئیس فروغ

    گھر میں صحرا ہے تو صحرا کو خفا کر دیکھو

    شاید آ جائے سمندر کو بلا کر دیکھو

    دشت کی آگ بڑی چیز ہے آنکھوں کے لیے

    شہر بھی خوب ہی جلتا ہے جلا کر دیکھو

    تم نے خوشبو سے کبھی عہد وفا باندھا ہے

    روشنی کو کبھی بستر میں لٹا کر دیکھو

    کس نے توڑا ہے زمیں اور قدم کا رشتہ

    آج کی رات یہی کھوج لگا کر دیکھو

    یہ برستے ہوئے بادل تو نہ سونے دیں گے

    کوئی بچپن کی کہانی ہی سنا کر دیکھو

    ہجر اچھا ہے نہ اب اس کا وصال اچھا ہے

    اس لیے اور کہیں عشق لڑا کر دیکھو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے