گھٹا ساون کی امڈی آ رہی ہے
گھٹا ساون کی امڈی آ رہی ہے
پیام اشک بھر بھر لا رہی ہے
رگوں میں خون گردش کر رہا ہے
جوانی ساز دل پر گا رہی ہے
رلاتا ہے انہیں بھی کیا یہ ساون
مجھے کالی گھٹا تڑپا رہی ہے
ترنم خیز جمنا کے کنارے
کسی کی یاد پیہم آ رہی ہے
یہ آخر کون ہے جو چپ کھڑا ہے
نظر ہر بار دھوکا کھا رہی ہے
ہم اپنے دل کا دکھڑا رو رہے ہیں
تمہاری آنکھ جھپکی جا رہی ہے
تم اپنے دھیان میں ڈوبی ہوئی ہو
تمہاری اوڑھنی لہرا رہی ہے
مری بے خواب آنکھوں کو مبارک
کہ آخر موت کی نیند آ رہی ہے
- کتاب : Tarana-e-bedari (Pg. 194)
- Author : B.S.Jain Jauhar
- مطبع : Navrang Kitab Ghar 259,A, Pocket-1 Mayur Vihar Phase-1, Delhi-110091 (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.