Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اے دل والو گھر سے نکلو دیتا دعوت عام ہے چاند

ابن انشا

اے دل والو گھر سے نکلو دیتا دعوت عام ہے چاند

ابن انشا

MORE BYابن انشا

    اے دل والو گھر سے نکلو دیتا دعوت عام ہے چاند

    شہروں شہروں قریوں قریوں وحشت کا پیغام ہے چاند

    تو بھی ہرے دریچے والی آ جا بر سر بام ہے چاند

    ہر کوئی جگ میں خود سا ڈھونڈے تجھ بن بسے آرام ہے چاند

    سکھیوں سے کب سکھیاں اپنے جی کے بھید چھپاتی ہیں

    ہم سے نہیں تو اس سے کہہ دے کرتا کہاں کلام ہے چاند

    جس جس سے اسے ربط رہا ہے اور بھی لوگ ہزاروں ہیں

    ایک تجھی کو بے مہری کا دیتا کیوں الزام ہے چاند

    وہ جو تیرا داغ غلامی ماتھے پر لیے پھرتا ہے

    اس کا نام تو انشاؔ ٹھہرا ناحق کو بدنام ہے چاند

    ہم سے بھی دو باتیں کر لے کیسی بھیگی شام ہے چاند

    سب کچھ سن لے آپ نہ بولے تیرا خوب نظام ہے چاند

    ہم اس لمبے چوڑے گھر میں شب کو تنہا ہوتے ہیں

    دیکھ کسی دن آ مل ہم سے ہم کو تجھ سے کام ہے چاند

    اپنے دل کے مشرق و مغرب اس کے رخ سے منور ہیں

    بے شک تیرا روپ بھی کامل بے شک تو بھی تمام ہے چاند

    تجھ کو تو ہر شام فلک پر گھٹتا بڑھتا دیکھتے ہیں

    اس کو دیکھ کے عید کریں گے اپنا اور اسلام ہے چاند

    مأخذ :
    • Is Basti Ke Ek Kooche Mein

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے