Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عیاں ہے بے رخی چتون سے اور غصہ نگاہوں سے

آرزو لکھنوی

عیاں ہے بے رخی چتون سے اور غصہ نگاہوں سے

آرزو لکھنوی

MORE BYآرزو لکھنوی

    عیاں ہے بے رخی چتون سے اور غصہ نگاہوں سے

    پیام خامشی اور وہ بھی دو دو نشر گاہوں سے

    وبال جاں ہے ایسی زندگی جس میں تلاطم ہو

    مٹا لوں حوصلے پھر توبہ کر لوں گا گناہوں سے

    فضا محدود کب ہے اے دل وحشی فلک کیسا

    نلاہٹ ہے نظر کی دیکھتے ہیں جو نگاہوں سے

    حقیقت میں نگاہوں سے کوئی منزل نہیں بچتی

    گزرتے دیکھے ہیں گوشہ نشیں تک شاہراہوں سے

    تہی دستان قسمت کو نہ لینا تھا نہ دینا تھا

    حساب زندگی کیا ہے یہ پوچھو بادشاہوں سے

    ہمیں تو جلتے دل کی روشنی میں آگے بڑھنا ہے

    ہٹا دو قمقمے بجلی کے نا ہموار راہوں سے

    مرے نالوں کے سب شاکی کوئی ان کو نہیں کہتا

    کھرچتے رہتے ہیں جو زخم دل خونی نگاہوں سے

    پلا دو زہر غم دل کو نہ چھوڑے گر ہوس کاری

    گنہ وہ ایک اچھا جو بچا لے سو گناہوں سے

    ہمیں کچھ آرزوؔ پھیر ان کی باتوں کا سمجھتے ہیں

    جو حق پوشی میں سچ کو جھوٹ کرتے ہیں گواہوں سے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے