عجب سرور ملا ہے مجھے دعا کر کے
عجب سرور ملا ہے مجھے دعا کر کے
کہ مسکرایا خدا بھی ستارہ وا کر کے
گدا گری بھی اک اسلوب فن ہے جب میں نے
اسی کو مانگ لیا اس سے التجا کر کے
شب فراق کے ہر جبر کو شکست ہوئی
کہ میں نے صبح تو کر لی خدا خدا کر کے
یہ سوچ کر کہ کبھی تو جواب آئے گا
میں اس کے در پہ کھڑا رہ گیا صدا کر کے
یہ چارہ گر ہیں کہ اک اجتماع بد ذوقاں
وہ مجھ کو دیکھیں تری ذات سے جدا کر کے
خدا بھی ان کو نہ بخشے تو لطف آ جائے
جو اپنے آپ سے شرمندہ ہوں خطا کر کے
خود اپنی ذات پہ تو اعتماد پختہ ہوا
ندیمؔ یوں تو مجھے کیا ملا وفا کر کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.